بنگلورو۔(ایس او نیوز) مانیتا ٹیک پارک سے اثاثہ ٹیکس کی وصولی کیلئے لڑی گئی قانونی جنگ میں برہت بنگلور مہانگر پالیکے کو کامیابی ملی ہے۔ 273 کروڑ روپیوں کے اثاثہ ٹیکس بقایا جات کو وصول کرنے کیلئے بی بی ایم پی افسران کی طرف سے چھاپے اور مانیتا ٹیک پارک کے اثاثوں کو ضبط کرلئے جانے کے بعد ٹیک پارک نے 54کروڑ روپیوں کا اثاثہ ٹیکس ادا کردیا ہے۔مانیتا ٹیک پارک سے سالانہ فی مربع فیٹ دس روپیوں کا اثاثہ ٹیکس وصول کرنا طے کیاگیاتھا، لیکن اس نے آٹھ روپے ادا کئے اور دو روپے ادا نہیں کئے تھے، 2010 سے سود سمیت ٹیکس کی یہ رقم بڑھ کر 273 کروڑ روپیوں تک پہنچ گئی ، جسے ادا کرنے کیلئے بی بی ایم پی نے مانیتا ٹیک پارک کو نوٹس جاری کیاتھا، اس نوٹس کا چیلنج کرتے ہوئے ٹیک پارک نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔ہائی کورٹ میں جسٹس نارائن سوامی نے ٹیک پارک کو ہدایت دی کہ 273 کروڑ روپیوں کا ٹیکس ادا کیا جائے۔ عدالت کے اس حکم کے فوراً بعد بی بی ایم پی کے افسران نے عدالت میں کیویٹ داخل کیا۔ جس کے بعد 6جون کو مانیتا ٹیک پارک نے اسٹے آرڈر حاصل کرنے کیلئے ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔آجاس عرضی کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس مکھرجی اور جسٹس روی ملی مٹھ نے مانیتا ٹیک پارک کو فوراً 54کروڑ روپے اداکرنے کی ہدایت دی اور بقیہ رقم کی ادائیگی کا فیصلہ عرضی کی اگلی سماعت میں کرنے کا اعلان کیا۔ اس دوران مانیتا ٹیک پارک کی طرف سے 54کروڑ روپیوں کے اثاثہ ٹیکس کی ادائیگی پر بی بی ایم پی کے ٹیکس اینڈ فائنانس کمیٹی کے چیرمین شیوراجو نے مسرت کا اظہار کیا اور کہاکہ باقی ٹیکس کی رقم بھی وصول کرنے کیلئے قدم اٹھائے جائیں گے۔